اتوار 17 مئی 2020 - 00:01
قدس شریف کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے / مسجد الاقصیٰ اسلامی تہذیب و تمدن کا نمونہ ہے

​​​​​​​حوزہ / قدس شریف بین الاقوامی انجمن کے صدر نے تہران میں اپنی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ رواں ماہ کی ۱۸ اور ۱۹ تاریخ کو قدس شریف کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ یہ کانفرنس آن لائن adobe connect  کے ذریعے منعقد کی جائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ اعرافی نے آج دوپہر کو تہران میں رہبر انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور سے متعلق دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 18 اور 19 مئی 2020 ءکو قدس شریف پر دو روزہ بین الاقوامی آن لائن کا انعقاد کانفرنس کا کیا جارہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وقت کے مطابق ۱۸ سے ۲۰ اور مکہ مکرمہ کے وقت کے مطابق ۱۶:۳۰ سے ۱۸:۳۰بجے اس ایڈریس "live.alabaster.ir " پر یہ کانفرنس لائیو دیکھی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا: اس کانفرنس میں مندرجہ ذیل موضوعات پر گفتگو ہوگی: "قدس، امام خمینی (رحمۃ اللہ علیہ) اور رہبر انقلاب اسلامی کی نظر میں"، " ریاستی دہشتگرد اسرائیل اور مزاحمتی تحریکیں" اور "آزادی قدس اور غاصب صہیونیوں کے مقابلے میں شہید جرنیلوں کا کردار"۔

قدس شریف انٹرنیشنل کانگریس کے سربراہ نے مزید کہا: اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد قدس کو زندہ رکھنا ہ۔ اس کانفرنس کے شرکاء دنیا کے مختلف ممالک کی علمی، ثقافتی اور سیاسی شخصیات ہونگی اور اس کانفرنس سے خطاب کرنے والی شخصیات ایران، پاکستان، عراق، فلسطین، بنگلہ دیش، کینیڈا، تھائی لینڈ، سیرالیون، بحرین، انڈونیشیا، شام، امریکہ، انگلینڈ، لبنان، جنوبی افریقہ، نائیجیریا اور ماڈاگاسکر سے ہوں گی۔

حوزہ علمیہ کے مدیر نے اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اور مسجد اقصی امت اسلام اور اسلامیت بدن کا سمبل ہیں اور مسئلہ فلسطین تمام اسلامی ممالک کا مسئلہ ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: اس خطے کی صورتحال اور بالخصوص اس سال صدی ڈیل کی وجہ سے روز قدس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ یہ کانفرنس صدی ڈیل کے متعلق اپنے نقطہ نظر کا اعلان کرے گی اور ہم اس کانفرنس کے ذریعہ اعلان کریں گے کہ صدی ڈیل ہرگز اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی اور امت اسلامی اسے قبول نہیں کرتی۔

قدس شریف انٹرنیشنل کانگریس کے سربراہ نے  فلسطینی اہداف کے حصول میں میڈیا کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: موجودہ حالات میں ہماری میڈیا سے توقع ہے کہ وہ  اپناموثر کردار ادا کرے اور فلسطینیوں کی 72سالہ مظلومیت سے دنیا کو آگاہ کرے۔ یہ انتہائی اہم کام میڈیا ہی کرسکتا ہے اور امید ہے کہ میڈیا اس بین الاقوامی کانفرنس کی بھرپور انداز میں کوریج کرے گا۔

آیت اللہ اعرافی نے آخر میں کہا: امت اسلامی کی مسلم حکام سے کمترین خواہش یہ ہے کہ اگر وہ اسرائیل سے جنگ نہیں کر سکتے تو کم از کم اس کا اقتصادی بائیکاٹ کریں اور بین الاقوامی ادارے ملت فلسطین کے اہداف کی حمایت کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .